خاصان خدا کی توجہ باطنی
ایک دن حضرت غوث العالم خانقاہ میں مسئلہ توحید پر گفتگو فرما رہے تھے۔ آپ کے خلفاء ومریدین کا ہجوم تھا۔ شیخ الاسلام گجراتی نے عرض کیا کہ حضورخاصان خدا کی توجہ باطنی اور اثر اندازئ نگاہ کے سلسلے میں کچھ ارشاد فرمائیں، آپ نے فرمایا کہ جب کسی عار ف میں شہود کی آگ روشن کی جاتی ہے اوراس کے شعلے بھڑکتے ہیں اس وقت وہ اگر کسی پر ایک نگاہ کیمیا اثر ڈال د ے تو ضرور اثر انداز ہوگی۔ اس کے بعد فرمایا کہ ایک دن حضرت شیخ نجم الدین رحمتہ اللہ علیہ اپنی محفل میں اصحاب کہف کاواقعہ بیان فرمارہے تھے، حضرت شیخ سعد الدین حموی جو حضرت نجم الدین رحمتہ اللہ علیہ کے مرید تھے اوراس محفل میں موجود تھے ان کے دل میں خیال پیدا ہوا کہ اس زمانے میں بھی کوئی ایسا بزرگ جس کی صحبت کا اثرکتے پرپڑسکے؟ حضرت نجم الدین نے اپنے نوربصیرت سے ان کے دل کی بات سمجھ لی، اٹھ کھڑے ہوئے اور اپنی خانقاہ کے دروازے پر آئے۔ اتفاقاً اس وقت وہاں ایک کتا بھی پہونچ گیا اور کھڑا ہو کردُم ہلانے لگا۔ حضرت نجم الدین نے اس پر توجہ ڈالی تھوڑی دیرمیں کتے پر حیرانی کے آثار ظاہر ہونے لگے۔ اورپھر اس پرعجیب بے خودی طاری ہوگئی اور اسی جگہ لوٹتا رہا، جب نجم الدین خانقاہ میں چلے گئے تو وہ کتا بھی وہاں سے ہٹا اور سیدھا قبرستان کا رُخ کیا، وہاں زمین پرسر پٹختا تھا اور روتا تھا۔ بعد میں دیکھاگیاکہ پچاسوں کتے اس کے گرد جمع ہوجاتے اور خاموشی سے بیٹھے رہتے۔ چند دنوں بعد وہ کتا مرگیا لوگوں نے اسے دفن کر دیا۔
For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972